کیاآپ بھی فیس بک پر یہ سب کرتے ہیں؟

سماجی رابطوں کے ذرائع میں موجودہ دور میں فیس بک سب سے ذیادہ مشہور اور زیادہ استعمال کیا جانے والا ذریعہ سمجھا جاتا ہے۔ ایک جانب تو اس کے استعمال سے بہت سارے ان لوگوں سے رابطہ ممکن ہو سکا ہے جن سے ایک طویل عرصے سے رابطہ نہیں ہو پایا ،جیسے ہمارے اسکول کالج کے بچھڑے ہوۓ ساتھی ، اس کے ساتھ ساتھ مختلف قسم کے ٹرینڈ اور فیشن اور آفرز کا بھی ہمیں فیس بک سے پتہ چلتا رہتا ہے ۔

ان سارے فوائد کے علاوہ ہمارے کچھ دوست فیس بک کو کچھ ایسے مشاغل کے لۓ بھی استعمال کرتے ہیں جس کے سبب لوگوں کی بڑی تعداد ان سے ناراض ہو جاتی ہے ۔بلکہ اس ناراضگی کو دور کرنے کے لۓ بھی وہ فیس بک کا ہی استعمال کر رہے ہوتے ہیں ۔جو کہ مزید تکلیف کا سبب بنتے ہیں ۔ان میں سے کچھ عوامل پر ہم روشنی ڈالیں گے، آپ بھی اپنا  جائزہ لیں کہ آپ کا تعلق بھی کہیں اس گروپ سے تو نہیں جو دوست بنانے کے بجاۓ بھگا رہے ہوتے ہیں ۔

سیلفی کا بخار رکھنے والے لوگ

عموما اس گروپ میں شامل لوگوں میں صنف کی کوئی قید نہیں ہوتی، بس فرق صرف اتنا ہوتا ہے کہ اگر آپ کا تعلق صنف قوی یعنی مردوں یا لڑکوں میں سے ہے تو آپ کی سیلفیاں پراۓ لوگوں کی کھڑی ہوئی مہنگی گاڑیوں یا موٹر بائکس کے ساتھ ہوں گی ۔یا پھر ایسے تفریحی مقامات پر ہوں گی یا ہوٹل میں ہوں گی جہاں آپ غلطی سے کسی اور کے خرچے پر کھانا کھانے چلے گۓ ہوں گۓ ۔

اور اگر آپ کا تعلق صنف نازک سے ہوا تو پھر یہ سیلفیاں کم اور پہیلیاں زیادہ ہوں گی ۔ یا تو صرف ہاتھوں کی چوڑیوں اور مہندی کے ساتھ تصویر ہو گی یا پھر تصویر میں چہرے کو چھپا کر باقی سب دکھایا جا رہا ہو گا یا پھر صرف بالوں کی تصویر ہو گی کہ بوجھ لو ان بالوں کے پیچھے چہرا کیسا ہو گا ۔

ہر ایک کی پوسٹ پر کمنٹ کرنے والے لوگ

ان لوگوں کو خدائی فوجدار کہا جاۓ تو کچھ غلط نہ ہو گا فیس بک پر  کسی کی بھی کوئی بھی پوسٹ ہو اس پر ان کاتبصرہ لازمی ہوتا ہے۔ اور اگر تبصرے کے لۓ کچھ سمجھ نہ آۓ تو رنگ برنگے ایمو جیز لگا دیۓ جاتے ہیں ۔اب پوسٹ لگانے والا اپنی پوسٹ بھول کر اس بات کی تحقیق میں لگ جاۓ کہ آخر اس ایموجی کا مطلب کیا ہے۔

اپنے ہر کام کی پوسٹ فیس بک پر لگآنے والے لوگ

ایسے لوگوں کو فیس بک کا نشہ ہوتا ہے وہ صبح جاگتے ہی سب سے پہلے جاگنے کے اعلان کے ساتھ صبح بخیر کی پوسٹ لگاتے ہیں۔ اور پھر یہ سلسلہ ان کے ٹوائلٹ جانے، ناشتہ کرنے ،کپڑے بدلنے غرض رات بستر پر جانے تک جاری رہتا ہے۔

انتہائی مزہبی اور ناصحانہ پوسٹیں لگانے والے لوگ

ایسے لوگوں میں اکثریت ان لوگوں کی ہوتی ہے جو کہ اپنی پوری فیملی کو ایڈ کر کے بیٹھے ہوتے ہیں۔ اور نہ چاہتے ہوۓ بھی انہیں خاندان والوں کے سامنے خود کو انتہائی اچھا اور شریف ثابت کرنا ہوتا ہے ۔ ان کی یہ بڑھی ہوئی فیس بک کی راست بازی، اور عملی زندگی میں ہونے والے فرق کو لوگ نہ صرف محسوس کرتے ہیں بلکہ اس سبب ان سے دوری بھی اختیار کر لیتے ہیں۔

انتہائی واہیات اور فحش پوسٹ کرنے والے لوگ

ایسے لوگ خود کو لبرل ظاہر کرنے پر تلے ہوتے ہیں ۔مگر یہ یاد رکھنا چاہۓ کہ فیس بک سماجی رابطے کا ایک ذریعہ ہے، اور بہت ساری باتیں ایسی ہوتی ہیں جو ہم مشرقی معاشرے کے لوگ کھلے عام زیر بحث نہیں لا سکتے ۔مگر کچھ لوگ اس بات کا خیال نہیں رکھتے اور ان کی لگائی گئی پوسٹیں دیکھنے والے کو تنہائی میں بھی شرمندگی سے دوچار کرتی ہیں ۔

ان تمام نکات کو بتانے کا مقصد یہ ہے کہ وہ تمام لوگ جو نادانستگی میں ہی دوسروں کو پریشان کرنے کا سبب بن رہے ہیں اپنا احتساب کریں ۔اور ایسی حرکات سے پرہیز کریں۔

To Top