دادی جان آپکی محبتوں کا شکریہ

پاکستانی ثقافت کا سب سے خوبصورت رنگ اس کی خاندانی اقدار ہیں، جہاں ماں باپ کے علاوہ دادا دادی، نانا نانی ، ماموں چاچا خالہ پھوپھی اور دیگر بہت سے قریب اور دور کے رشتے دار ہوتے ہیں ۔یہ لوگ اور ان سے جڑے رشتے زندگی کو بہت رنگین بنا دیتے ہیں ۔ماں باپ کے بعد پیدا ہونے والا بچہ سب سے پہلے جس لمس سے آشنا ہوتا ہے وہ نانی یا دادی کا ہوتا ہے ۔جیسا کہ ایک مشہور کہاوت ہے کہ انسان کو اپنی آل سے زیادہ اعیال سے محبت ہوتی ہے ۔

یہی وجہ ہے کہ ہماری وہ ساری فرمائشیں جس کو امی ابو کوئی نہ کوئی بہانہ بنا کہ ٹال دیتے تھے وہ سب فرمائشیں کسی نہ کسی صورت ہمارے یہ بزرگ پوری کر ڈالتے تھے۔امی ابو ہماری ضرورتوں کی تکمیل کے سلسے میں مصروف ہوتے ہیں مگر یہ ہماری دادی جان ہی ہوتی ہیں جو نہ صرف ہماری ساری لا یعنی باتیں سنتی ہیں بلکہ ان کا جواب بھی دیتی ہیں جن کو امی ہوں ہاں کر کے ٹال دیتی ہیں۔

2

Source: Pak Parenting

بچپن کا سب سے خوبصورت حصہ ان کہانیوں کے ساتھ گزرتا ہے جو دادی جان رات سوتے وقت سناتی تھیں ۔ اگلا پورا دن ان کہانیوں کے تانے بانے بنتے گزرتا تھا۔ جدید سائنسی تحقیق کے مطابق وہ بچے جنہوں نے بچپن میں کہانیاں سنی ہوتی ہیں دوسرے بچوں کے مقابلے میں ذیادہ ذہانت کے حامل ہوتے ہیں ۔ کیونکہ دادی جان کی سنائی گئی کہانیوں کے سبب ہمارا ذہن ان کرداروں کا ایک خاکہ اپنے ذہن میں بناتا ہے۔جو کہ ہمارے ذہن کی تخلیقی صلاحیتوں میں اضافے کا سبب بنتا ہے۔

بچپن کے بعد مرحلہ آتا ہے لڑکپن کا ، یہ وہ وقت ہوتا ہے جب ہمارے مشاغل گھر سے ذیادہ باہر ہوتے ہیں ۔ کھیل کود، یاروں دوستوں کی صحبت بہت اچھی لگنے لگتی ہے ۔اس موقعے پر دادی جان کی روک ٹوک اگرچہ بری تو بہت لگتی تھی مگر آج جب سوچتی ہوں تو خیال آتا ہے کہ وہ مرحلہ ہماری تربیت کا سب سے اہم وقت ہوتا ہے ۔اس وقت دادی جان کی ہمارے اٹھنے بیٹھنے کھانے پینے ،یہاں تک کہ دوستوں کے انتخاب پر دادی جان کی روک ٹوک پر غصہ تو بہت آتا تھا مگر آج زندگی کے کسی مقام پر پہنچ کے اس بات کا احساس ہوتا ہے کہ اس روک ٹوک میں بھی کتنا پیار ہوا کرتا تھا ۔

آج جب دادی جان ہم میں نہیں ان کی یاد اور ان کا پیار بہت یاد آتا ہے اللہ ان کے درجات بلند فرماۓ

کرونا وائرس ،سندھ حکومت کے احسن اقدامات،وفاق کو پیچھے چھوڑ دیا

To Top