چترال سے اسلام آباد آنے والا پی آئی اے کا طیارہ حویلیاں میں گر کر تباہ

PIA Plane Crash

طیارے کا اسلام آباد پہنچنے سے کچھ دیرپہلے کنٹرول ٹاور کے ریڈار سے غائب ہوگیا۔ کنٹرول ٹاورسے رابطہ منقطع ہوتے ہی اسلام آباد ایئرپورٹ ہلچل سی مچ گئ۔

ساڑھے 4 بجے حادثے کا شکار ہونے والا پی آئی اے کا طیارہ جس کی فلائٹ نمبر پی کے 661 اے ٹی آر 42 میں سوار عملے کے ارکان سمیت 47 افراد سوار تھے

جہاز کےکیپٹن صالح جنجوعہ تھے جبکہ دیگر عملے میں کو پائلٹ احمد جنجوعہ اور ٹرینی پائلٹ آل اکرم،ایئر ہوسٹس صدف فاروق اور عاصمہ عادل سوار شامل تھیں۔

مے ڈے کال کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ پرواز انتہائی خطرے میں ہے، اس کال کو انتہائی درجے کی ایمرجنسی سمجھا جاتا ہے اور یہ تصور کیا جاتا ہے کہ طیارے پر کیپٹن کا کنٹرول ختم ہوگیا ہے۔

طیارہ حویلیاں آرڈیننس فیکٹری کے قریب پہاڑی علاقے میں گرکر تباہ ہوا۔ جہاں طیارہ گرا اس مقام سے دھواں اٹھ رہا ہے جو دور دور تک دیکھا جارہا ہے، حادثے کی جگہ پر امدادی ٹیمیں روانہ کردی گئی ہیں، پہاڑی علاقہ ہونے کی وجہ سے مذکورہ مقام پر پہنچنے میں دشواری کا سامنا ہوسکتا ہے۔

سول ایوی ایشن کے مطابق طیارہ 3 بج کر 50 منٹ پہ چترال سے اڑا تھا جسے 4 بج کر 45 منٹ پر اسلام آباد پہنچنا تھا، آرمی کی امدادی ٹیمیں بھی حادثے کی جگہ روانہ ہوگئی ہیں۔

پی آئی اے نے حادثے کے حوالے سے معلومات کیلئے ہیلپ لائن قائم کر دی ہے جس کے نمبر 02199044890، 02199044376،02199044394 ہیں

مشہور پاکستانی کرکٹرز کی اپنی اہلیہ کی ساتھ کچھ خوب صورت تصاویر

To Top