الیکشن کے دن لاہور کی ایک لڑکی نے قمر الدین باجوہ سے ایسا کیا مانگ لیا کہ چیف آف آرمی اسٹاف نے فوری طور پر اس کا مطالبہ پورا کرنے کا حکم جاری کر دیا

پچیس جولائی کا دن پاکستان کی تاریخ کے لیۓ اس حوالے سے بھی بہت یادگار تھا کہ اس دن پاکستان کے شہریوں نے اپنی ذمہ داری کو محسوس کرتے ہوۓ اپنے گھروں سے باہر نکل کر نظام کو بدلنے کے لیۓ ووٹ ڈالا ۔ اس کے لیۓ بزرگ بیمار معزور افراد بھی صحت مند لوگوں کے شانہ بشانہ اپنے گھروں سے نکلے اور اپنا حق راۓ دہی استعمال کیا

ان ہی لوگوں میں لاہور سے تعلق رکھنے والی فجر بھی تھی جس نے اپنی معزوری کے باوجود گھر سے باہر نکل کر نہ صرف ووٹ ڈالا بلکہ ووٹ ڈالنے کے دوران انتظار اور شدید گرمی کو برداشت کرتے ہوۓ حوصلے کا ثبوت دیا فجر کے ووٹ ڈالنے کے عمل کو جب ایک میڈیا چینل نے کور کیا اور انہوں نے فجر سے اس حوالے سے سوال کیۓ

ان سوالات کے جوابات میں فجر نے نمناک آنکھوں کے ساتھ اپنے گھریلو مسائل اپنی بیماری اور معاشی پریشانیوں کا ذکر کرتے ہوۓ اس بات کی امید ظاہر کی کہ شاید یہ الیکشن پاکستان کے حالات بدلنے کے ضامن ہو سکیں ۔ الیکشن کے نتیجے میں پاکستان کتنا بدلتے ہیں اس کا فیصلہ تو آنے والا وقت ہی کرۓ گا

مگر فجر کی فریاد نےچیف آف آرمی اسٹاف   قمر الدین باجوہ کو اتنا متاثر کیا کہ انہوں نے فوری طور پر فجر کی نوکری کا آرمی کے زیر نگرانی  چلنے والے ادارے میں انتظام کر دیا اس کے ساتھ ساتھ اس بات کو بھی یقینی بنا دیا کہ فجر نوکری کے ساتھ ساتھ اپنی ادھوری تعلیم بھی مکمل کر سکیں گی اس طرح ایک ووٹ نے فجر کی زندگی کو بدل ڈالا

فجر کے حوالے سےچیف آف آرمی اسٹاف کے   ان اقدامات کے بارے میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے قوم کو آگاہ کیا اس حوالے سے جب فجر کا ردعمل جانا گیا تو اس کا کہنا تھا کہ وہ بہت خوش ہے کہ آرمی چیف نے فوری طور پر اس کی مدد کا فیصلہ کیا ہے اور اس کی زندگی کے مسائل کا خاتمہ کیا ہے

اس کا مذید یہ بھی کہنا تھا کہ وہ اس حوالے سے چیف آف آرمی اسٹاف کی بہت شکر گزار ہے جنہوں نے نہ صرف اس کی اپیل پر فوری ایکشن لیا بلکہ اس کی نوکری کا انتظام کر کے اس کے گھر والوں کے معاشی مسائل کا بھی خاتمہ کیا

فجر جیسے لوگ ہمارے معاشرے میں ہمت و حوصلے کی وہ مثال ہیں جن کو دیکھ کر ہم سب کو یہ سبق ملتا ہے کہ وقتی مسائل سے گھبرانے کے بجاۓ ان کا سامنا عزم اور حوصلے سے کرنا چاہیۓ اور کبھی بھی ہمت نہیں ہارنی چاہیۓ

To Top