وکیل کا عدالت میں چیف جسٹس کی سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی تصویر پر اعتراض ،اٹھا کرکٹہرے میں کھڑا کر دیا

پاکستانی قوم جب کسی کو چاہتی ہے تو اس کے لیۓ تمام حدیں پار کر ڈالتی ہے اب وہ شخصیت آرمی چیف کی ہو ،چیف جسٹس  کی ہو یا کسی سیاسی رہنما کی ،محبتوں میں یہ قوم کبھی بھی کسی قسم کی کنجوسی کا مظاہرہ نہیں کرتی ہے ۔ماضی میں ایسی کئی مثالیں ہمارے سامنے موجود ہیں ۔


ملک و ملت کی بہتری کے لیۓ کام کرنے والا ظلم و زیادتی کے خلاف آواز اٹھانے والا ہر فرد اس قوم کے لیۓ انتہائی محترم ہوتا ہے موجودہ چیف جسٹس ثاقب نثار نے جب اپنے عہدے کا حلف اٹھایا تو عوام کو ان سے اتنی توقعات نہ تھیں ۔لوگوں کو لگا تھا کہ یہ بھی عام ججوں کی طرح وقت کی بھیڑ چال کا شکار ہو جائیں گے ۔

چیف جسٹس ثاقب نثار کو سب سے زیادہ مقبولیت عام اس وقت حاصل ہوئی جب پانامہ کیس کے تاریخی فیصلہ دیتے ہوۓ انہوں نے پاکستانی تاریخ کے سب سے زیادہ مقبول عام وزیر اعظم کو نااہل قرار دیا ۔ ان کا یہ فیصلہ عام انسان کی اس سوچ کو ختم کرنے کے لیۓ کافی تھا کہ اس ملک میں قانون ، سزا صرف اور صرف غریب کے لیۓ ہے اور امیر اس قانون کی موم کی ناک کو مڑوڑ کر اپنی مرضی کے فیصلے حاصل کر لیتے ہیں ۔

اس کے بعد پے در پے عوام کی عام مشکلات پر لیۓ گۓ چیف جسٹس کے سوموٹو ایکشنز نے ان کی حیثیت ایک نا خدا سی بنا ڈالی اگرچہ ان کے مخالفین کی جانب سے ان کی کردار کشی کو کوئی بھی موقع خالی نہیں چھوڑا جا رہا مگر اس سے عوام کے دلوں میں ان کی محبت کا خاتمہ ممکن نہیں کیا جا سکا

 

حالیہ دنوں میں چیف جسٹس کی ایک تصویر سوشل میڈیا کی زینت بنی جو کہ ان کے مخالفین ہی کی جانب سے جاری کی گئی جس میں ایک جہاز کی بزنس کلاس میں اپنی سیٹ پر بیٹھے ہیں اور اس جہاز کی ائیر ہوسٹس ان کے ساتھ تصاویر بنوا رہی ہیں ۔ ان کی یہ تصویر بھی ان کے مخالفین کی جانب سے چیف جسٹس کی کردار کشی کی ایک کوشش تھی

ٹوئٹر پر یہ تصویر ایک صحافی نے شائع کی جس کے بعد یہ وائرل ہو گئی کچھ لوگوں کو اس تصویر میں چیف جسٹس کے بزنس کلاس پر سفر کرنے میں اعتراض تھا اور کوئی ان ائیر ہوسٹس کے ساتھ بیٹھنے کو تنقید کا نشانہ بنا رہے تھے مگر سب سے دلچسپ صورتحال اس وقت پیدا ہوئی جب کہ عدالتی کاروائی کے دوران پاکستان تحریک انصاف کے وکیل نعیم بخاری نے چیف جسٹس کو مخاطب کرتے ہوۓ کہا کہ آپ کی ایک تصویر پر اعتراض ہے

https://www.facebook.com/1885956161720371/videos/1961660907483229/

اس موقع پر چیف جسٹس کے جوابات نے ان کے مخالفین کو ایک بار پھر دھول چاٹنے پر مجبور کر دیا انہوں نے نعیم بخاری کی سوال کے جواب میں ان سے مذید سوال کیا کہ کیا آپ اس تصویر کو دیکھ کر جیلس ہو رہے ہیں اس کے فورا بعد ان کے جملوں نے نعیم بخاری جیسے حاضر جواب وکیل کو بھی لاجواب کر دیا ۔چیف جسٹس صاحب کا کہنا تھا کہ بعض اوقات انسان بیٹیوں کو انکار نہیں کر سکتا ۔

چیف جسٹس کا یہ جواب ان تمام ناقدین کا منہ بند کرنے کے لیۓ کافی تھا اس کے ساتھ ساتھ اس سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ لوگوں کے ذہنوں کی گندگی چیف جسٹس جیسی محترم شخصیت کا کچھ نہیں بگاڑ سکتی

 

To Top