آج کل کے دور میں جب کہ ذیادہ تر لوگ اپنے بزنس سے زیادہ نوکری کو ترجیح دے رہے ہیں تو وہاں ان کا واسطہ ایک ایسے کردار سے تقریبا روز ہی پڑتا ہے جس کے بغیر نوکری کا تصور محال ہے ۔ دفتر میں موجود وہ کردار باس کا ہوتا ہے ۔ دفتر کا پورا نظام جس کے موڈ اور مزاج کا محتاج ہوتا ہے۔
دفتر کی سجاوٹ سے لے کر کام کرنے کے دورانیہ تک ہر چیز اس کے موڈ پر منحصر ہوتی ہے ۔ اور اگر آپ اس پر کچھ کہنا چاہیں تو سننے کو ملتا ہے کہ نوکر کی تے نخرا کی۔ ویسے تو باس ہمیشہ باس ہی ہوتا ہے مگر ہم نے اس کو کچھ علیحدہ طریقے سے بیان کرنے کی کوشش کی ہے ۔
سخت گیر باس
باس کی یہ قسم سب سے اچھی ہوتی ہے کیوںکہ یہ ہر کام مکمل اور وقت پر لینے کا عادی ہوتا ہے اور اس کے پاس کام کرنے والے لوگوں کے اندر سے انسان ہونے کے احساسات دم توڑ چکے ہوتے ہیں اور وہ خود کو گدھا یا کولہو کا بیل سمجھ کر ہر کام کرنے کے لۓ تیار رہتے ہیں ۔
ٹھرکی صاب
یہ باس انتہا درجے کا خوش لباس ہوتا ہے دفتر آتا ہے تو اس کے پرفیوم کی خوشبو اس کے آنے سے پہلے چلی آتی ہے ۔ اس کو کام سے زیادہ آپ کے لباس سے مطلب ہوتا ہے۔ قصہ مختصر یہ کہ نہ وہ خود کام کرتا ہے نہ ہی کرنے دیتا ہے ۔
موڈی سرکار
یہ باس کی سب سے خطرناک قسم ہے اس کے ساتھ کام کرنے کے لۓ اپنے مشاہدے کو بہت زیادہ استعمال کرنا پڑتا ہے کیوںکہ اگر وہ گھر سے ڈانٹ کھا کر یا لڑ کر آیا ہے تو اس دن تو آپ کی خیر نہیں وہ دن آپ کے آفس کا گرم ترین دن ہو سکتا ہے۔ اس دن آپ کا بہترین ترین کام بھی کچرے کی ٹوکری میں جا سکتا ہے
اور اگر ان کا موڈ اچھا ہے تو پھر تیار ہو جائیں آج لنچ بریک میں آپ کی عیاشی لگ سکتی ہے اور بونس بھی مل سکتا ہے جو کہ موڈ خراب ہونے کی صورت میں کینسل بھی ہو سکتا ہے۔
کم عمر باس
جیسے اللہ اگر گنجے کو ناخن دے دے تو وہ اپنا ہی سر کھجا کھجا کے زخمی کر لیتا ہے اسی طرح یہ باس بھی جوش اور جزبے کی فراوانی کے سبب جمعدار سے لے کر مینیجر تک ہر ایک کے کام میں چھلانگ مار لیتا ہے ۔ ایک پل کے لۓ سکون کا سانس نہ خود لیتا ہے نہ اپنے ملازمین کو لینے دیتا ہے ۔
ان کو اگر چھٹی کے دن بھی اپنا کوئی ملازم سبزی خریدتے ہوۓ نظر آجاۓ تو یہ اس کو وہاں بھی کاموں کی ایک لمبی فہرست تھما دیتا ہے ۔ ایسے باس سے تو اللہ سب کو بچاۓ ۔
باتونی باس
اس باس کو ہر وقت اپنے سامنے ایک معصوم اور لاچار ملازم چاہۓ ہوتا ہے جس کو وہ اپنے ہزار بار کے سناۓ ہوۓ قصے بار بار سنا سکے۔ اسکے ساتھ کام کرنے والے بہت اچھے شوہر ثابت ہوتے ہیں کیونکہ وہ اتنی سن چکے ہوتے ہیں کہ ان کو بیگم کی باتیں سنی ان سنی کرنے کا ہنر آجاتا ہے۔
ان سے نجات حاصل کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ دفتر کے سب سے معصوم انسان کو اس کے سامنے بٹھا کر رکھیں ورنہ باس کے واقعات سننے کی آپ کی بھی باری آسکتی ہے۔
یہ تو چند اقسام تھیں آپ بتائیں آپ کے باس کیسے ہیں ؟؟
کون سے پاکستانی اداکار پلاسٹک سرجری کرواچکے ہیں ؟ گوگل نے سب کے بھید کھول ڈالے