میاں بیوی کا تعلق بھی بہت عجیب ہوتا ہے اس تعلق میں ہر رشتے کی جھلک نظر آتی ہے پیار محبت، بے تکلفی، شرارت، لاڈ دلار غرض ہر رنگ اس رشتے میں نظر آتا ہے ۔ آج ہم آپ کو ان نخروں اور چونچلوں کے متعلق بتائیں گے جن کو اٹھانے کا حق صرف ایک شوہر کو ہی بیوی دیتی ہے ۔ اور شوہر بے دام غلام کی طرح ان کو اٹھاتا ہے
سنئیے جی ذرا بتائے گا کہ میں کیسی لگ رہی ہوں

Source: Giphy
اس بات کا جواب اگرچہ بیوی صاحبہ کو پتا ہوتا ہے مگر وہ اپنے شوہر کے منہ ہی سے سننا چاہتی ہے اور شوہر کو بھی ہر دفعہ ایک طریقے سے تعریف نہیں کرنی چاہۓ بلکہ ہر دفعہ نۓ طریقے اور نۓ اسلوب سے یہ تعریف کرنی چاہۓ تبھی بیگم خوش ہو سکتی ہے
یہ کان کی بالی تو بند کر دیں

Source: imgur.com
میاں کے قریب آنے اور اس کو اپنے قریب کرنے کا یہ بہانہ قدیم زمانے سے بیویوں کا طریقہ رہا ہے اور شوہر بھی سب کچھ جانتے ہوۓ بھی کبھی اس دعوت کو ٹھکراتے نہیں اور فورا اپنے سب کام چھوڑ چھاڑ کر بالی بند کرنے میں لگ جاتے ہیں
ذرا یہ بالٹی تو اٹھا دیں بھاری ہے میں نہیں اٹھا سکتی

Source: iDiva
گھر کا سکون برقرار رکھنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ مرد کو خود سے ذیادہ طاقتور سمجھا جاۓ اور اس ذریعے سے مرد سے کوئی بھی کام لیا جاسکتا ہے۔ تبھی سمجھدار بیگمات مردوں کے سامنے سارے مشکل کام ان ہی سے کرواتی ہیں بھلے ان کی غیر موجودگی میں یہ کام ان کے بائیں ہاتھ کا کھیل ہی کیوں نہ ہو
ذرا ڈانٹۓ گا منے کو میری نہیں سن رہا

Source: Tumblr
یہ بات تاریخ سے ثابت ہے کہ بیٹے جتنے قریب ماں کے ہوتے ہیں اتنے باپ کے نہیں ہوتے اور یہ کام اسی ٹیکنک سے لیا جاتا ہو جس کو تمام شوہر حضرات انتہائی فخر سے کر رہے ہوتے ہیں ۔ اس ایک پکار پر وہ نہ صرف منے کو ماں کی بات نہ ماننے پر نہ صرف ٹھیک ٹھاک ڈانٹتے ہیں بلکہ ضرورت پڑنے پر ایک آدھ ہاتھ بھی جھاڑ دیتے ہیں ۔
یہ سب اور ایسی بہت ساری مثالیں یہ ثابت کرنے کے لۓ کافی ہیں کہ بیوی کس طرح اپنے ہر عمل کے ذریعے شوہر کو خود سے باندھ کر رکھنا چاہتی ہے امید ہے آپ کو بھی ان سب کا تجربہ ضرور ہوا ہو گا
حق مہر میں 100 کتابیں! دلہن کے انوکھے مطالبے نےسب کو حیران کر دیا
