اللہ کے رسول کا فرمان ہے کہ
اوپر والا ہاتھ نیچے والے ہاتھ سے بہتر ہے
یہی سبب ہے کہ اسلام نے ہمیشہ اس بات پر زور دیا ہے کہ انسان کو اپنے زور بازو پر بھروسہ کرنا چاہیے اور کبھی بھی اس کمائی پر اکتفا نہیں کرنا چاہیۓ جو بغیر زور بازو کے کمایا گیا ہو
مگر جس طرح اسلام کی تمام اچھی تعلیمات کی پیروی مغرب والے کرتے نظر آتے ہیں اسی طرح عام طور پر دیکھا گیا ہے کہ مغرب میں بھکاری بھی بھیک مانگنے کے لیۓ ہاتھ نہیں پھیلاتے بلکہ اپنے کسی نہ کسی ہنر کا مظاہرہ کر کے لوگوں سے مدد کے طلب گار ہوتے ہیں کوئی سڑک پر وائلن بجاتا نظر آۓ گا تو کوئی پینسل سے اسکیچ بنانے کی کوشش کر کے مدد یا بھیک کا طلب گار ہو گا
مگر ہمارے معاشرے میں عام طور پر بھکاری ایسا کچھ نہیں کرتے پیشہ ور بھکاری اور بھکارنیں بھیک مانگنے کے لیۓ بندے کے پیچھے پڑ جاتے ہیں اس کو اللہ اور رسول کا واسطہ دیتے ہیں اور بعض حالات میں تو بھیک نہ دینے پر دھمکیوں اور بددعاؤں پر بھی اتر آتے ہیں یہاں تک کہ بندے کو زچ ہو کر بھیک دینی ہی پڑتی ہے
حال ہی میں سوشل میڈیا پر لاہور کی ایک بھکارن کی ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس نے مغربی بھکاریوں کی پیروی کرتے ہوۓ بھیک مانگنےکا انوکھا انداز اختیار کیا مزکورہ بھکارن لاہور کی میٹرو بس میں بھیک مانگنے کے لیۓ سوار ہوئی اس کے بعد اس نے ہاتھ میں پکڑے ہوۓ اپنے موبائل فون کی موسیقی پر رقص کر کے بھیک مانگنی شروع کر دی
اس کے اس عمل کی کسی من چلے نے ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کر دی جو کہ دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہو گئی ذرائع کے مطابق اس بھکارن کو عورتوں سے تو کم ہی بھیک ملی مگر مردوں کے حوالے سے کچھ کہا نہیں جا سکتا البتہ میٹرو بس کے حکام نے اپنے قوانین کے سبب جلد ہی اس بھکارن کو بس سے اتار دیا
