پاکستان ایک اسلامی ملک ہے اس ملک کا آئین اور قانون اسلامی اصول و ضوابط کو سامنے رکھ کر مرتب کیا گیا ہے، اس حوالے سے قانونی طور پر بہن کی بھائی سے شادی نہ صرف ایک غیر فطری اور معیوب عمل ہے بلکہ قانون کے نقطہ نظر سے قابل سزا جرم بھی ہے ۔
آزاد کشمیر کے شہر کوٹلی سے خبر آئی ہے کہ مظفر آباد کی ایک خاتون گل جان کی پہلی شادی جس شخص سے ہوئی اس سے اس کا ایک بیٹا شفیق پیدا ہوا ۔شوہر کے انتقال کے بعد اس نے دوسری شادی رحیم نامی شخص کے ساتھ کی جس سے اس کی بیٹی شازیہ پیدا ہوئي ۔ شازیہ کے جوان ہونے کے بعد اس کی شادی محمود نامی شخص کے ساتھ 2001میں کر دی گئی ۔
مگر شازیہ کی محمود کے ساتھ شادی کامیاب نہیں ہو سکی اور 2006 میں اپنے سوتیلے بھائی کی مدد سے عدالت کے ذریعے 2006 میں طلاق حاصل کر لی ۔ اس کے بعد یہ دونوں بہن بھائی جن کے باپ الگ مگر ماں ایک ہی تھی کوٹلی منتقل ہو گۓ ۔
کوٹلی منتقل ہونے کے بعد ان دونوں نے اردگرد کے لوگوں کو یہی بتایا کہ وہ لوگ میاں بیوی ہیں اور دونوں نے آپس میں ناجائز تعلقات بھی قائم کر لیۓ جس کے نتیجے میں دونوں کی پہلی ناجائز اولاد بیٹی2007 میں پیدا ہوئی ۔
اس کے بعدسلسلہ یہیں نہیں رکا بلکہ دوسری بیٹی 2012 میں پیدا ہوئی اس کے بعد ایک بیٹا 2014 میں پیدا ہوا اور سب سے چھوٹے بیٹے کی پیدائش 2017 میں ہوئی ۔
دس سال تک اس گناہ آلود زندگی کا حصہ بننے کے بعد شازیہ نے ایک دن علاقے کے ایک دکاندار کے سامنے اس راز سے پردہ اٹھایا اور اس کو بتایا کہ وہ اس گناہ سے نہ صرف واقف ہے بلکہ اس گناہ آلود زندگی سے تنگ آچکی ہے اور اس سے نجات حاصل کرنا چاہتی ہے ۔
جس پر اس دکاندار نے علاقے کی پولیس کو اس جرم سے آگاہ کیا اور پولیس نے ان دونوں بہن بھائی کو گرفتار کر کے تفتیش کا آغاز کر دیا ہے ۔