‘تم ننگے ہو اس حالت میں بینک میں داخل نہیں ہو سکتے ،سیکیورٹی گارڈ نے اس آدمی کو ایسا کیوں کہہ ڈالا

بچپن سے ہی ہر عام انسان کے اندر بینک کے حوالے سے ایک خوف سا ہوتا ہے اسی سبب جب انٹر میں مائی بینک اکاونٹ کا سبق پڑھا جاتا ہے تو ہر پڈھنے والے کو یہ اپنی ہی حالت لگتی ہے ۔ بینک میں داخلے سے قبل انسان اس بارے میں کئی کئی بار سوچتا ہے اس کے بعد داخلے سے قبل اس بات کو یقینی بنا تا ہے کہ اس کے پاس وہ تمام کاغذات موجود ہوں جن کی بینک میں ضرورت پڑ سکتی ہے ۔

اس کے باوجود ایک نفسیاتی دباؤ ضرور انسان کے اوپر موجود ہوتا ہے شاید اس کا ایک سبب یہ بھی ہو سکتا ہے کہ بینک کے اندر تمام افراد نک سک سے درست خوبصورت لباس میں ہوتے ہیں اور ٹھنڈے ماحول میں پیسوں کے ساتھ کھیل رہے ہوتے ہیں یا پھر بینک کی سیکیورٹی انسان کے اوپر نفسیاتی دباؤ ڈالنے کا سبب بن سکتی ہے

وجہ کچھ بھی ہو مگر یہ بات تو سب کو ماننا پڑے گی کہ ہم سب کی بھی کوشش ہوتی ہے کہ جب بینک میں داخل ہوں تو ہمارا لباس بھی مناسب ہونا چاہیۓ اب مناسب لباس کی تعریف ہر جگہ پر الگ الگ ہوتی ہے جیسے کہ ان صاحب کے ساتھ ہوا

https://www.facebook.com/babarfilmmaker/videos/1867833036573810/

کراچی کے ایک بینک میں ان صاحب نے جب داخل ہونے کی کوشش کی تو بینک کے سیکیورٹی اہلکاروں نے ان کو اندر داخل ہونے سے روک دیا اور ان کے آگے دیوار بن کر کھڑے ہو گۓ ان کا قصور یہ تھا کہ انہوں  نے کراچی کی شدید گرمی کے سبب پینٹ پہننے کے بجاۓ برمودا یا عرف عام میں چڈا پہن رکھا تھا

ان کو اس لباس میں دیکھ کر سیکیورٹی گارڈ غیض و غضب کا شکار ہو گۓ اور ان سے کہا کہ و ہ اس لباس میں ان کو بینک میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دے سکتے اور اگر وہ بینک میں داخل ہونا چاہتے ہیں تو اس کے لیۓ ان کو مکمل پتلون پہن کر آنا پڑے گا

آج سے پہلے کبھی کسٹمرز کے لیۓ بینک والوں نے کسی بھی قسم کے ڈریس کوڈ کا تعین نہیں کیا تھا ڈریس کوڈ کی شرط صرف اور صرف ان کے ملازمین کے لیۓ ہوتی ہے

اس نئی پابندی نے ان سب لوگوں کے کان کھڑے کر دیۓ ہیں جو کہ بینک میں آتے جاتے رہتے ہیں بینک والوں کو چاہیۓ کہ اگر انہوں نے اس قسم کی کوئی پابندی لگائی بھی ہے تو اس کی مناسب تشہیر کریں تاکہ لوگ پریشانی سے بچ سکیں

 

 

To Top