معصوم بچے کے ساتھ قرآن پڑھاتے ہوۓ قاری کیا نازیبا حرکات کرتا رہا ۔ویڈیو دیکھیں

ہمارے معاشرے میں والدین بچوں کو دنیاوی تعلیم کے ساتھ ساتھ دینی تعلیم دلوانے کا بھی اہتمام کرتے ہیں اس کے لیۓ معصوم بچے اسکول کی چھٹی کے بعد کھانا کھاتے ہی ہاتھوں میں اپنے قرآن تھامے سر پر ٹوپیاں پہنے اپنے مدارس کی جانب بھاگتے ہم سب کو نظر آتے ہیں ۔ یہ عموما ظہر کے بعد کا وقت ہوتا ہے یہ ایسا وقت ہوتا ہے جب اردگرد ہر جانب سناٹا ہوتا ہے اور زیادہ تر افراد دوپہر کے کھانے کے بعد فیلولہ کر رہے ہوتے ہیں ۔


بچوں کو بھیجنے کے بعد مائیں بھی آرام کرتی ہیں اور اردگرد کے ماحول پر بھی سناٹا طاری ہوتا ہے مساجد اور مدارس میں بھی لوگوں کی آمدورفت کم ہی ہوتی ہے اور اسی بات کا فائدہ فرشتوں کے بھیس میں چھپے یہ قاری حضرات اٹھاتے ہیں ۔معصوم بچوں کے ساتھ نہ صرف نا زیبا حرکات کرتے ہیں بلکہ بعض مدارس میں تو ان معصوم بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کر کے ان کو قتل تک کر ڈالتے ہیں ۔

مگر چونکہ بڑھتے ہوۓ جنسی زیادتی کے واقعات کے سبب والدین نے بچوں کو اس حوالے سے آگاہ کرنا شروع کر دیا ہے اسی سبب اب اگر کسی بچے کے ساتھ اس کے ساتھی یا اس کے قاری حضرات ایسا کچھ کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو بچہ اپنے بڑوں کو اس سے آگاہ کر دیتا ہے ۔

ایسا ہی ایک واقعہ کی ویڈیو آج کل سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جہاں ایک معصوم بچے کو قرآن پڑھاتے ہوۓ قاری کے سر پر شیطان سوار ہو گیا اور وہ لواطت کی نیت سے اس بچے کو اپنے ساتھ لے گیا اور اس کے اوپر لیٹ کر ہلنا شروع کر دیا بچہ اپنی جان بچا کر اپنے گھر بھاگا اور گھر والوں کے اس کے اس نازيبا عمل سے آگاہ کیا ۔

جس پر اس کے والد نے موبائل سے ویڈیو بناتے ہوۓ پہلے تو قاری سے اس کے اس نازیبا عمل کی تصدیق کروائی اس کے بعد اس کو اس حرکت کی سزا کے طور پر مدرسے سے باہر لے جا کر خوب مارا تاکہ دوسرے بچوں کے والدین کو بھی اس قاری کے ان کارناموں سے آگاہ کیا جا سکے ۔

یہ ایک واقعہ ہے جس میں خوش قسمتی سے یہ بچہ نہ صرف اپنے آپ کا دفاع کرنے میں کامیاب ہو سکا بلکہ اس نے اس قاری کو بھی بے نقاب کر دیا مگر ایسے کئی واقعات اب بھی لوگوں کی نظر سے پوشیدہ ہیں ۔ایسی شیطانی حرکات کرنے والے قاری جو باقی تمام قاریوں مار علما کے لیۓ شرمندگی کا باعث بن رہے ہیں

 

To Top