آنے والے سالوں میں دنیاۓ اسلام کے عروج کی پیشن گوئی کرنے والے نے اور کیا کیا کہہ دیا

انسانی فطرت میں تجسس کا جزبہ اس کو اللہ کی بنائی ہوئی دیگر مخلوقات سے ممتاز کرتا ہے ۔ہر انسان کو اس بات کا تجسس ہوتا ہے کہ وہ جس زمانے میں زندہ ہے اس میں آنے والے دن کیا ہو گا۔ ویسے تو اللہ نے فرمایا ہے کہ مستقبل کا حال اللہ کے علاوہ کوئی نہیں جانتا مگر اس امر سے بھی انکار نہیں کیا جاسکتا کہ تاریخ میں بعض ہستیاں ایسی ضرور گزری ہیں جن کی مستقبل کے بارے میں کی گئی بیشتر پیشن گوئياں درست ثابت ہوئيں ۔ایسی ہی ایک شخصیت بابا وینگا کی بھی ہے ۔

بابا وینگا ایک خاتون کا نام ہے جن کا تعلق بلغاریہ سے تھا ۔یہ 1911 میں پیدا ہوئیں اور 1996 میں ان کا انتقال ہو گیا تھا ۔ان خاتون کی وجہ شہرت کچھ ایسی پیشن گوئياں تھیں جو انہوں نے دنیا کے بارے میں کی تھیں اور وقت گزرنے کے ساتھ من و عن پوری ہوئی تھیں ۔ان کی مشہور پیشن گوئیوں میں سویت یونین کا ٹوٹنا ، امریکہ کے اندر سیاہ فام کا صدر بننا جو بارک اوباما کے صدر بننے کی صورت میں پوری ہوئی ۔اس کے علاوہ ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر ایک پرندے کا حملہ جو کہ نائن الیون کے واقعے کی صورت میں پورا ہوا ۔

بابا وینگا کا اصل نام وینزیلا تھا جو بعد میں مختصر ہو کر وینگا بن گیا۔بچپن میں ایک ہوائی بھنور میں پھنسنے کے سبب اس کی آنکھوں میں ریت کے ذرات چلے گۓ جس سے اس کی بینائی ختم ہو گئی ۔مگر اس بینائی کے خاتمے کے سبب اس کی روحانی طاقت میں بے انتہا اضافہ ہو گیا۔

جس سے اس کے معتقدین کی تعداد میں بہت اضافہ ہو گیا تھا ۔بابا وینگا کا یہ کہنا تھا کہ اس کو مستقبل کے بارے میں کسی ناقابل فہم ذریعے سے پتہ چلتا ہے ۔اب آنے والے وقت میں ان کی گئی کچھ پیشن گوئياں ایسی ہیں جن کے بارے میں آنے والے وقت میں ثابت ہو گا کہ وہ بھی پوری ہوں گی یا نہیں ۔

باباوینگا کی جو پیشن گوئیاں انہوں نے آنے والے وقت کے متعلق کی ہیں ان میں سے کچھ ایسی ہیں جو کہ دنیا کے اندر بڑی تبدیلیاں لانے کا سبب بن سکتی ہیں ۔ان میں سے کچھ پیشن گوئیاں جو بابا وینگا کے چاہنے والوں نے ان سے منسوب کی ہیں وہ کچھ ایسی ہیں ۔

دوہزار اٹھارہ2018 میں چین دنیا کی سپر پاؤر بن جاۓ گا۔

دوہزار اٹھائیس 2028میں انسان توانائی کا ایک نیا ذریعہ دریافت کر کے دنیا میں توانائی کی کمی کا خاتمہ کر دے گا۔ اس کے علاوہ انسان سیارہ زہرہ پر انسانی کالونیاں بھی بنانے میں کامیاب ہو جاۓ گا۔

دو ہزار ترالیس 2043 میں یورپ کے مرکز روم میں اسلامی خلافت قائم ہو جاۓ گی اور پورے یورپ میں اسلام پھیل جاۓ گا۔ 

دو ہزار چھیالیس 2046 میں انسان انسانی اعضا بنانے میں کامیاب ہو جاۓ گا ۔

دو ہزار چھیاسٹھ 2066 میں امریکہ انسانوں کے خلاف ایک مہلک ترین ہتھیار استعمال کرۓ گا ۔

اکیس سو گیارہ 2111میں انسان ایسا انسان بنانے میں کامیاب ہو جاۓ گا جو کہ انسان اور کمپیوٹر کے ملاپ سے بنایا جاۓ گا ۔

ان پیشن گوئیوں میں سے چین والی پیشن گوئی تو پوری ہوتی ہوئی نظر آرہی ہے اب دیکھنا یہ ہے کہ باقی پیشن گوئياں بھی مکمل ہوتی ہیں یا نہیں ۔یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ بابا وینگا کا انتقال 1996 میں ہو چکا ہے اور انہوں نے یہ پیشن گوئیاں اپنے مرنے سے قبل کی تھیں

 

To Top