بابا لاڈلہ کی ہلاکت کے بعد ایک اور بابا لاڈلہ کی آمد کی خبر، رینجرز کا سرچ آپریشن جاری

بابا لاڈلہ عرف نور احمد 10 اکتوبر 1977 کو کراچی کے شہر چاکیواڑہ میں پیدا ہوا ۔ اس نے جرائم کی دنیا میں بہت کم عمری ہی میں قدم رکھ دیا تھا ۔جلد ہی اس نے لیاری کے ایک بڑے گینگسٹر حاجی لالو کے دل میں جگہ بنا لی جس کے سبب اس کو بابا لاڈلہ کے نام سے پکارا جانے لگا کیوںکہ حاجی لالو کا وہ لاڈلہ تھا اور وہ اس کی کوئی بات نہیں ٹالتا تھا ۔ آخر کار سرکاری اطلاعات کے مطابق 2 فروری کو لیاری میں رینجرز کے ساتھ مقابلے میں مارا گیا ۔

1

بابا لاڈلہ جرائم کی دنیا کا ایک بڑا نام اور ایک چھوٹا سا مہرہ تھا جو بڑے لوگوں کے ہاتھوں میں استعمال ہوتے ہیں ۔ اس سے کام لینے والے لوگ آج بھی بڑے بڑے ناموں کے ساتھ اسمبلیوں میں براجمان ہیں ۔ وہ ثانیہ ناز ، شاہجہاں بلوچ جو کراچی آپریشن سے قبل ان سب گینگسٹرز کو اپنے ساتھ بٹھا کر تصویریں بناتے تھے آج خاموش ہیں ۔

بابا لاڈلہ کی ہلاکت کے بارے میں متضاد اطلاعات آرہی ہیں کچھ کہہ رہے ہیں کہ اس کو پاک ایران بارڈر پر ہلاک کیا گیا اور کچھ کا کہنا ہے کہ جعلی پولیس مقابلے میں ہلاک کیا گیا ۔2001 سے جرائم کا آغاز کرنے والا بابا لاڈلا اپنے انجام کو پہنچ گیا ۔ کیا اس کی ہلاکت کے بعد لیاری میں امن قائم ہو جاۓ گا؟ کیا مقتدر حلقے لیاری کے بہادر نوجوانوں کو اپنے گندے مقاصد کے لۓ استعمال نہیں کریں گے ۔

17

 

لیاری کراچی کا وہ زرخیز علاقہ ہے جہاں ٹیلنٹ کی کمی نہیں ہے پاکستان پیپلز پارٹی کا گڑھ کہلاۓ جانے والے اس علاقے کے ساتھ سیاسی شخصیات نے اپنی ذاتی دشمنیوں اور لالچ کے سبب جو ذیادتی کی ہے اس کو تاریخ کبھی بھی معاف نہیں کرے گی ۔وہاں کے نوجوانوں کو پیسے اور طاقت کی چمک دکھا کر اغوا براۓ تاوان،بھتہ خوری ،ٹارگٹ کلنگ اور زمینوں کے قبضے کے لۓ جس طرح استعمال کیا گیا وہ کسی سے پوشیدہ نہیں ۔

ان سے کام لینے والے آج ڈیفنس میں اپنے بڑے بڑے گھروں میں بیٹھ کر بابا لاڈلہ کی ہلاکت پر جشن منا رہے ہیں کہ اس کی ہلاکت کے سبب ان کے جرائم پر زبان کھولنے والا ہمیشہ کے لۓ خاموش ہو گیا ہے اور اب وہ کوئی نیا بابا لاڈلہ ڈھونڈیں گے جس کے ذریعے اپنے مزموم مقاصد کو پایہ تکمیل تک پہنچا سکیں

To Top