ظالم باپ اپنے نومولود بیٹے کو کیوں ذبح کر رہا تھا وجہ سامنے آگئی

ایک باپ اپنے بچوں ک تحفظ کا سب سے مضبوط سہارا سمجھا جاتا ہے ایسے کئی واقعات ماضی میں بھی ہماری نظروں سے گزرے ہیں جب کہ ایک باپ نے پنے بچوں کی خاطر اپنی زندگی کو داؤ پر لگا دیا لیکن ایسے واقعات بہت کم ہی دیکھنے میں آتے ہیں جب کہ کوئی باپ اپنی ہی اولاد کی جان کے درپے ہوجاۓ ۔

مگر موجودہ دنوں میں ایسے کئی واقعات تیزی س بڑھ رہے ہیں کہ باپ ہی اپنی اولاد کا دشمن بن جاتا ہے ۔ان کو خود زہر دے کر مار ڈالتا ہے یا پھر عصے کے سبب ان کو ہلاک کر ڈالتا ہے ۔ایسے واقعات پاکستان جیسے ملک میں ہونے کا سب سے بڑا سبب مالی ناآسودگی کو گردانا جاتا ہے جب باپ اپنے بچوں کی ضروریات پوری نہ کرنے کے سبب ان کو سسک سسک کر زندہ دیکھنے کے بجاۓ ایک ہی بار مار ڈالتا ہے ۔

مگر سعودی عرب جیسے ملک میں جہاں معاشی حالات پاکستان سے بہت بہتر ہیں ۔ایسا واقعہ ہونا نہ صرف حیرت انگیز ہے ۔بلکہ سعودی حکام کے لۓ ایک چیلنج بھی ہے ۔ایسا ہی ایک واقعہ سعودی عرب کے علاقے تبوک میں گزشتہ دن پیش آیا جب ایک باپ المعاویلہ اسکول کے صحن میں اس حالت میں داخل ہوا کہ اس کی گود میں ایک نومولود بچہ تھا اور اس کے ہاتھ میں ایک چھری تھی ۔

اس باپ نے اپنے بیٹے کو صحن میں فرش پر لٹا دیا اور باآواز چیخ کر اس بات کا اعلان کیا کہ وہ اپنے بیٹے کو ذبح کرنے جارہا ہے ۔اور اس کو ایسا کرنے کا حکم کسی اندرونی طاقت نے دیا ہے ۔اس کی اس بات نے اسکول میں موجود طالبعلموں اور اساتذہ میں خوف و ہراس کی فضا پھیلا دی ۔

اسکول انتظامیہ نے اس اعلان کے بعد اس بچے کی جان بچانے کی کوششیں شروع کر دیں ۔اس موقعے پر اسکول انتظامیہ کے بلانے پر پولیس بھی فوری طور پر پہنچ گئی ۔انہوں نے حکمت عملی سے نہ صرف اس بچے کو اس آدمی سے چھین کر اس کی ماں کے حوالے کیا ۔

بلکہ اس وحشی انسان کو بھی جو کہ باپ کہلاۓ جانے کے قابل بھی نہ تھا گرفتار کر لیا ۔پولیس ذرائع کے مطابق اس باپ کا ذہنی توازن درست نہ تھا ۔ اسی سبب وہ اپنے بچے کو ذبح کرنے جا رہا تھا ۔ قانونی ذرائع کے مطابق اس جرم میں اس باپ کو ایک سال تک کی قید کی سزا ہو سکتی ہے ۔

اس کے علاوہ اس کو ہمیشہ کے لۓ اس بچے کی تحویل سے بھی محروم کیا جا سکتا ہے ۔ اسکول پرنسپل کے مطابق اسکول کے اندر ایک اجنبی انسان کا اس طرح اسلحہ لے کر داخل ہونے کا سبب وہ راستہ تھا جو کہ تعمیراتی کاموں کے سبب کھلا ہوا تھا ۔

[adinserterblock=”15]

ورنہ اسکول کی عمارت مکمل طور پر محفوظ ہے اور اس کے اندر کسی بھی اجنبی کے داخلے کا امکان قرین قیاس ہے ۔اس کے ساتھ ساتھ پولیس ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ کوشش کی جاۓ گی کہ آئندہ کسی بھی بچے کی پیدائش سے قبل اس کے ماں باپ کے جسمانی معائنے کے عمل کے ساتھ ساتھ ان کے ذہنی معائنے کے عمل کو بھی یقینی بنایا جاۓ ۔

To Top