عورتیں لیٹ کر ہی بچے کیوں پیدا کرتی ہیں ؟حیرت انگیز اور شرمناک وجہ سامنے آگئی

ہر عورت کی زندگی کا اہم ترین لمحہ اگر پوچھا جاۓ تو نوۓ فی صد خواتین اپنے بچوں کی پیدائش کو اپنی زندگی کا ناقابل فراموش لمحہ قرار دیں گی ۔ بچہ پیدا کرنا ایک انتہائی تکلیف دہ عمل ہوتا ہے مگر اس کے بعد اس کا ملنا والا انعام اتنا بڑا ہوتا ہے جو کہ ہر تکلیف پر مرہم کا کام دیتا ہے


درد زہ کے درد کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ بیک وقت کئی ہڈیوں کے ٹوٹنے کے برابر ہوتا ہے اس درد کی شدت کے حوالے سے بعض ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس درد کی حالت میں اگر عورت اکڑوں بیٹھ جاۓ یا دو زانو بیٹھ جاۓ اور اپنے ہاتھ گھٹنوں پر رکھ لے تو اس سے بچے کی پیدائش میں آسانی ہوتی ہے

مگر اس کے بر خلاف عام طور پر یہی دیکھا گیا ہے کہ عورتیں درد زہ کی حالت میں لیٹ کر نہ صرف درد برداشت کرتی ہیں بلکہ زچگی کا عمل بھی لیٹ کر ہی کیا جاتا ہے اس کے حوالے سے ایک قدیم روایت ہے کہ عورتوں کے زچگی کے لیٹ کر کرنے کے عمل کا آغاز فرانس کے بادشاہ لوئس چہار دہم کے دور میں ہوا تھا ۔لوئس چہاردہم کی حکومت 1643ءسے 1715ءتک قائم رہی

یہ بادشاہ اپنی عیاش فطرت کے سبب تاریخ میں پہچانا جاتا ہے اس بادشاہ نے ان گنت عورتوں سے بیک وقت شادیاں کر رکھی تھیں جن سے اس کے لاتعداد بچے تھے ۔ اس بادشاہ کو عورتوں کے ساتھ ساتھ ایک اور بھی شوق تھا کہ وہ ان عورتوں کے بچے جننے کا عمل بھی اپنی آنکھوں سے دیکھنے کا شوقین تھا

اس عمل کو پورے طور پر وہ دیکھ سکے اس کے لیۓ اس نے ان عورتوں کو یہ ہدایت دے رکھی تھی کہ وہ زچگی کا عمل بیٹھ کر کرنے کے بجاۓ لیٹ کر کریں بادشاہ کے اس حکم کے بعد یہ تمام عورتوں کی روایت بن گئی کہ وہ یہ عمل بیٹھ کر کرنے کے بجاۓ لیٹ کر کرنے لگیں

اب اس بات میں کتنی حقیقت ہے اس کے بارے میں تو خدا ہی بہتر جانتا ہے مگر عام طور پر بھی یہی دیکھا گیا ہے کہ عورتیں یہ عمل لیٹ کر ہی انجام دیتی ہیں۔

To Top