سندھ اور پنجاب میں حوا کی بیٹیوں پر ظلم کی ایسی ویڈیوز سامنے آگئيں جن کی مظلومیت سب کے دل دہلا دے

پاکستان کا شمار ان ترقی پزیر ممالک میں ہوتا ہے جہاں پر عوام کے بنیادی حقوق کے حوالے سے صورتحال تسلی بخش نہیں ہے اور بات جہاں کمزور طبقے کی ہوتی ہے جیسے عورتین اور بچے تو یہ صورتحال مذيد بدتر ہو جاتی ہے عورتوں کے استحصال کے  واقعات آۓ دن خبروں کی زینت بنتے رہتے ہیں

مگر یہ بات بھی ایک حقیقت ہے کہ خبروں کی زینت بننے والے واقعات آٹے میں نمک کے برابر ہوتی ہے جب کہ زيادہ تر واقعات خبروں تک پہنچ ہی نہیں پاتے ہیں یا پھر خواتین خوف کے سبب یا دیگر مجبوریوں کے سبب ان واقعات کے تفصیلات و شکایات درج ہی نہیں کرواتی ہیں جس کے سبب مردوں کی زیادتیوں اور نام نہاد غیرت کے نام پر کیۓ  جانے والے قتل میں آۓ دن اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے

حال ہی میں سوشل میڈیا کی زينت کچھ ایسی ویڈيوز بنی ہیں جن کو دیکھ کر عورتوں کی انسانی حقوق کی صورتحال پر سب نے سوال اٹھا دیۓ ہیں کیوں کہ اس وقت انسانی حقوق کے حوالے سے پاکستان کے دو صوبے بہت بہتر سمجھے جاتے ہیں جن میں سندھ اور پنجاب شامل ہیں مگر بدقسمتی سے ان دونوں ویڈيوز کا تعلق انہی دو صوبوں سے ہے جہاں پر خواتین کو بری طرح زودکوب کیا جا رہا ہے اگر ان دونوں صوبوں میں عورتوں کا یہ حال ہے تو پھر باقی صوبوں کا تو اللہ ہی مالک ہے

پنجاب میں عورتوں کے حقوق کی صورتحال

اس ویڈيو میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک آدمی عورت کو گھر میں لے جانے کے لیۓ بری طرح مار پیٹ رہا ہے جب کہ وہ عورت بری طرح رو پیٹ رہی ہے مگر اس کو بچانے کے لیۓ کوئی بھی آگے نہیں بڑھ رہا ہے اس کے بجاۓ اس کی ویڈيو بنا کر اس آدمی کو پولیس کا ڈراوا دیا جا رہاہے مگر اس آدمی پر اس ڈراوے کا بھی کوئي اثر نہیں ہو رہا ہے

سندھ میں عورتوں کے حقوق کی صورتحال

سندھ کے بارے میں پہلے ہی یہ تاثر دیا جاتا ہے کہ یہاں پر عورتوں کے ساتھ بہت برا سلوک کیا جاتا ہے ان سے نکاح کا حق لے کر ان کی شادی قرآن سے کرواۓ جانے کے واقعات اور غیرت کے نام پر ونی جیسے واقعات عام ہیں مگر اس کے ساتھ ساتھ وڈيروں اور ان کے حواریوں کے غریب خاندان کی جوان لڑکیوں کی عزتوں سے کھیلنے کے واقعات تواتر سے سامنے آتے رہے ہیں

ایسی ہی ایک ویڈيو سوشل میڈيا پر سامنے آئي ہے جہاں پر دو افراد ایک خاندان غریب  کی جوان لڑکی کو زبردستی لے کر جا رہے ہیں جب کہ اس لڑکی کی ماں اور بھائي اس کو بچانے کے لیۓ ہر طرح کی فریاد کر رہے ہیں مگر طاقتور لوگوں کے سامنے ان کی ایک نہیں چل رہی ہے اور وہ اس لڑکی کو اپنے ساتھ لے جانے میں کامیاب ہو جاتے ہیں

ان دونوں واقعات کا سب سے برا پہلو یہ ہے کہ اگرچہ سوشل میڈيا کے ذریعے یہ دونوں واقعات منظر عام پر آۓ ہیں مگر ارباب اقتدار کی جانب سے ان دونوں مظلوم عورتوں کی داد رسی کے لیۓ کسی بھی اقدام کی خبر سامنے نہیں آئی

عورتوں کے حقوق کے حوالے سے یہ بے حسی ہم سب کے لیۓ سوالیہ نشان ہے ؟؟؟

 

To Top