پاکستان کی مشہور ماڈل آمنہ الیاس کی تصاویر نے سوشل میڈیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا

پاکستان کی فیشن انڈسٹری دنیا کی تیزی سے بڑھتی ہوئی انڈسٹریز میں سے ایک ہے اس سے منسلک لوگ مغربی فیشن کی تقلید میں ہر حد پار کرنے پر تلے ہوۓ ہیں ۔پاکستانی ماڈلز مختصر سے مختصر لباس میں فوٹو شوٹ کروا کر لوگوں کی توجہ اپنی جانب مبذول کروانے کی کوشش کر رہی ہیں ۔مگر عام عوام ان کی اس کوشش کو انتہائی غم و غصے کی نظر سے دیکھتے ہیں ۔

حال ہی میں ایک مقامی برانڈ کے لیۓ مشہور ماڈل آمنہ الیاس کا ایک فوٹو شوٹ آمنہ الیاس نے اپنے انسٹا گرام اکاونٹ سے شئیر کیا ہے جس میں انتہائی مختصر لباس میں وہ اپنے جسم کی نمائش کر رہی تھیں ۔ان کی ان تصاویر کے سامنے آتے ہی ان کے فالورز کی جانب سے ایک طوفان سا آگیا اور ہر جانب سے اس کو سخت ترین تنقید کا نشانہ بنایا گیا ۔

 

کچھ لوگوں نےآمنہ الیاس کی ان تصاویر کو دیکھ کر قصور میں معصوم زینب کے ساتھ ہونے والے واقعے کا حوالہ دیتے ہوۓ کہا کہ اگر ہم اس طرح فحاشی اور عریانی کو فروغ دیں گے تو اس کا لازمی نتیجہ زینب جیسے واقعات کی صورت ہی میں بھگتنا پڑے گا ۔

 

جب کہ کچھ لوگوں نے زینب والے واقعے کی ذمہ داری آمنہ الیاس کے لباس پر ڈالنے کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور ان کا کہنا تھا کہ عورتوں کے بارے میں تنقید کرنے سے پہلے ان کے احترام کو بھی ملحوظ خاطر رکھنا چاہیۓ

 

جب کہ کچھ لوگوں نے مذہبی حوالوں سے عورتوں کی اس بے پردگی کو اسلامی تعلیمات کے منافی قرار دیا اور حیا اور پردہ عورت کا بہترین زیور قرار دیا ۔

 

ایک فیشن ماڈل کی جانب سے اس قسم کا فوٹو شوٹ کوئی پہلا فوٹو شوٹ نہیں ہےآمنہ الیاس جیسی فیشن ماڈل کے لیۓ بھی  اس قسم کے تبصرے بھی عوام کی جانب سے نۓ نہیں ہیں۔ بلکہ ہماری عوام اس قسم کی تصاویر کو نہ صرف مزے لے لے کر دیکھتی ہے بلکہ اس قسم کی تصاویر پر زیادہ سے زیادہ تبصرے کر کے ان کو مشہور بھی کرتے ہیں جو ان ماڈلز کا مقصد بھی ہوتا ہے ۔

مگر ان تمام تبصروں میں اخلاقیات کا دامن کسی صورت ہاتھ سے نہیں چھوڑنا چاہیۓ کیونکہ ہماری تہذیب کسی بھی عورت پر تبصرہ کرتے ہوۓ کچھ حدود بھی متعین کرتی ہے جس کی پاسداری ہم سب کا اولین فریضہ ہے ۔

To Top