ماں نے بیٹی کو جنم دیتے ہی کھڑکی سے باہر کیوں پھینک دیا

چین کی ایک یونی ورسٹی کی طالبہ ژیان یونی ورسٹی کی ذہین ترین طالبہ سمجھی جاتی تھی ۔ اس کے اساتذہ اس کی محنت اور ذہانت کے سبب نہ صرف اسے بہت پسند کرتے تھے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ اس سے مستقبل کے حوالے سے بہت سی امیدیں بھی رکھتے تھے۔

ژیان یونی ورسٹی کے ہاسٹل میں پانچویں منزل پر رہائش پزیر تھی ۔ ایک دن اس کے یونی ورسٹی کے ساتھیوں کو ہاسٹل کے صحن میں سے ایک نو زائیدہ بچی کی لاش ملی جسے کپڑے میں لپیٹ کر رات کے اندھیرے میں کسی بلند جگہ سے پھینکا گیا تھا ۔ بلندی سے گرنے کے سبب اس بچی کی موت واقع ہو گئی تھی ۔

اگلے دن ژیان نے روٹین کے مطابق اپنی کلاسز اٹینڈ کیں مگر اس کے کمرے کی صفائی کے دوران خون کے دھبے نظر آۓ جنہوں نے اس کو مشکوک بنا دیا ۔ تحقیقات کے بعد یہ بات سامنے آئی کہ اس مرنے والی بچی کی ماں کوئی اور نہیں‎ ژیان ہی تھی ۔ جس نے اس رات اس بچی کو پیدا ہوتے ہی پانچویں منزل کی کھڑکی سے نیچے پھینک کر ہلاک کر دیا ۔

ژیان کے ہم جماعتوں نےاس امر پر انتہائی حیرت کا اظہار کیا کہ ژیان کے ساتھ رہنے کے باوجود اس ذہین اور چالاک لڑکی نے کبھی بھی ان کو یہ محسوس ہونے نہیں دیا کہ وہ حاملہ ہے ۔ سردی کے موسم کے سبب وہ ایسے بھاری لباس پہنتی رہی جس سے اس کا حمل کسی کی نظروں میں نہ آسکا۔

یونی ورسٹی حکام کے مطابق اس بچی کی موت کھڑکی سے نیچے گرنے کے سبب ہوئی ہے لہذا ژیان اس معصوم بچی کی موت کی ذمہ دار ہے ۔ ژیان کا جرم اس کے میڈیکل معائنے کے بعد بھی ثابت ہو چکا ہے ۔لہذا اس ماں  کے ‏خلاف اپنی بیٹی کو مارنے کے جرم میں مقدمہ قائم کیا جاۓ گا۔

To Top