نیشنل جیوگرافک سے شہرت کی بلندیوں پر جانے والی شربت بیبی ایک بار پھر خبروں کی زینت بن گئی، مگر اس بار خبروں کی وجہ اس کی حسین آنکھیں نہیں بلکہ نادرا حکام کی بے ضابطگی ہے ۔ جس نے اس کو اور اس کے دو جعلی بیٹوں کو شناختی کارڈ جاری کر دئے۔ ایف آئی اے کے حکام نے بتایا کہ بی بی کے پاس بیک وقت باکستان اور افغانستان دونوں ملکوں کے شناختی کارڈ تھے ۔ جو کہ قانونی طور پر جرم ہے ۔
ایف آئی اے کے حکام نے مذید بتایا کہ نادرا حکام ان تین افسران کی تلاش میں بھی ہیں جو شناختی کارڈ بنانے میں ملوث ہیں۔ اپنا نام پوشیدہ رکھنے کی شرط پر ذرائع نے بتایا کہ ان تین میں سے ایک افسر کسٹم میں ڈ پٹی کمشنر کے عہدے پر تعینات ہے اور پہلے ہی ضمانت قبل از گرفتاری کروا چکا ہے ۔
حکام نے یہ بھی بتایا کہ شربت بی بی کو اس جرم میں سات سال سے چودہ سال تک قید اورتین ہزار سے پانچ ہزار ڈالر تک جرمانہ ہو سکتا ہے۔ فارم کی رو سے شربت بی بی دو بیٹوں کی ماں ہے مگر حقیقت میں وہ دو بیٹیوں اور ایک دو سالہ بیٹے کی ماں ہے ۔ نادرا حکام نے ایک تحقیقی کمیشن قائم کر دیا ہے جو اس سارے واقعے کی رپودٹ مرتب کرے گا۔
شربت بی بی اور اس جیسے بہت سے افغان مہاجرین اس وقت ایسے مسائل کا شکار ہیں جن سے رشوت لے کر نادرہ کی کچھ کالی بھیڑوں نے جعلی شناختی کارڈ جاری کئے ہیں، جن کے پکڑے جانے کے سبب وہ سزا کے خطرے سے دوچار ہیں ۔ اس وقت ان مہاجرین کی گرفتاری کے ساتھ ساتھ ان کالی بھیڑوں کا بھی علاج کرنا چاہئے ۔
یاد دہے یہ شربت بیبی وہی خاتون ہیں جس کی تصویر اسٹیو میکیوری نامی کیمرہ مین نے 1984 میں لی تھی ۔اور پھر اگلے سال جون کے نیشنل جیوگرافک کے سرورق پر لگی اس تصویر نے افغان لڑکی کے عنوان سے لگی اس تصویر نے شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا تھا ۔