جانیۓ وہ خفیہ وجوہات جن کی بنا پر عامر لیاقت نے تحریک انصاف میں شمولیت کا فیصلہ کیا

مشہور سیاسی اور مذہبی شخصیت ڈاکٹر عامر لیاقت کی پاکستان تحریک انصاف میں آج شمولیت کی اطلاعات گردش کر رہی ہیں۔ اس حوالے سے ابھی تک تو عامر لیاقت کی جانب سے تصدیق یا تردید نہیں کی گئی ۔

مگر پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فیصل جاوید کی جانب سے ایک ٹویٹ سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے 25 اکتوبر کو کراچی میں ایک پریس کانفرنس کی اطلاع دی ہے جس میں عامر لیاقت با ضابطہ طور پر تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کریں گے ۔

 

عامر لیاقت نے ایک سیاسی خاندان سے تعلق رکھتے ہیں۔ ان کے والد شیخ لیاقت بھی متحدہ قومی مومنٹ کے ٹکٹ پر 1997 میں رکن اسمبلی منتخب ہوۓ تھے ۔اس کے بعد 2002 میں عامر لیاقت  نہ صرف  متحدہ کے ٹکٹ پر رکن اسمبلی منتخب ہوۓ بلکہ اس کے ساتھ ساتھ  انہوں نے وزارت مذہبی امور کا بھی قلمدان سنبھالا تھا۔

اس دور میں انہی کی کوششوں کے نتیجے میں علماۓ کرام نے خودکش دھماکوں کے خلاف فتوی جاری کیا تھا ۔مگر 2007 میں انہوں نے اپنی نشست سے استعفی دے کر سیاست چھوڑنے کا اعلان کیا تھا ۔

اس کے بعد انہوں نے پاکستانی میڈیا میں بہت سارے بڑے پروگرام کۓ ،جن میں عالم آن لائن ، انعام گھر اور رمضان ٹرانسمیشن شامل ہیں ۔ان کو پاکستان میں فیملی انٹرٹینمنٹ شوز کا خالق کہا جاۓ تو ایسا کچھ غلط نہ ہو گا۔

ان کے سیاسی کیرئیر میں ایک اہم موڑ اس وقت آیا ،جب متحدہ قومی مومنٹ فاروق ستار گروپ نے الطاف حسین کی جانب سے پاکستان دشمنی کی تقاریر کے بعد ان سے علیحدگی کا اعلان کیا ۔اور فاروق ستار نے متحدہ قومی مومنٹ  پاکستان بنانے کا اعلان کیا ۔اس پریس کا نفرنس میں عامر لیاقت نے بھی شرکت کی ۔

مگر اس پریس کا نفرنس میں شرکت کے دوران انہوں نے متحدہ قومی مومنٹ سے نہ صرف علیحدگی کا اعلان کیا بلکہ اس کے ساتھ ساتھ فاروق ستار گروپ کو بھی الطاف حسین کا ہی حصہ قرار دے کر ان سے بھی علیحدگی کا اعلان کر دیا ۔اگست 2016 کے اس واقعے کے بعد سے وہ سیاسی تنہائی کا شکار تھے ۔

اس موقع پر اور اس کے علاوہ بارہا ان کو پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے شمولیت کی دعوتیں ملتی رہی تھیں ۔انہوں نے اس دوران بول میڈیا چینل میں نہ صرف شمولیت اختیار کی ۔بلکہ اس کے ساتھ ساتھ پروگرام ایسے نہیں چلے گا کے ذریعے الطاف حسین اور اس کے ساتھیوں کے خلاف انکشافات کا ایک سلسلہ جاری کر دیا۔

اس کے ساتھ ساتھ تحریک انصاف کی حمایت میں کیۓ جانے والے پروگراموں سے دیکھنے والوں کو پہلے ہی لگ رہا تھا کہ دال میں کچھ کالا ہے ۔جو کہ بلاآخر شمولیت کے اعلان سے واضح ہو گیا ۔

To Top