کراچی کی خواتین کا گھر سے باہر نکلنا کیوں محال ہو گیا وجہ جانیۓ

ہم اکیسویں صدی میں داخل ہو چکے ہیں ۔ایک مہذب معاشرے میں سانس لینے کے دعویدار بھی ہیں ۔مگر جب ہم اپنے اردگرد نظر دوڑاتے ہیں تو یہ دعوی بہت کھوکھلا محسوس ہوتا ہے ۔ کراچی پاکستان کا سب سے بڑا شہر ہے جہاں تعلیم اور شعور کی کرنیں اور ان کے حصول کے مواقع دوسرے علاقوں کے مقابلے میں زيادہ میسر و موجود ہیں۔

اسی سبب کراچی میں کام کرنے والی خواتین کی شرح ملک کے دیگر علاقوں کے مقابلے میں بہت زیادہ ہے۔ یہاں زندگی کے ہر شعبے میں خواتین مردوں کے شانہ بشانہ ملک و قوم کی ترقی میں اپنا کردار ادا کر رہی ہیں۔ مگر اس کردار کی ادائگی میں ان کو جن دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے اس کے بارے میں مختلف حلقوں کی جانب سے وقتا فوقتا آواز اٹھائی جاتی رہی ہے۔

News Caster Kiran Naz Nay Kiya Larkiyo Ko Ghoornay Aur Chairnay Walo Ka Chehra Benaqab.Real Ya Fake..?

Posted by Karachi Walay on Tuesday, October 31, 2017

مگر اس بار ایک ٹی وی اینکر نے اس مسئلے کو انتہائی منفرد انداز میں اجاگر کیا ہے۔ انہوں نے اسٹنگ آپریشن کے ذریعے کراچی کی سڑکوں پر کچھ وقت ایک ایسی خاتون کے بھیس میں گزارا جو کہ اپنے دفتر جانے کے لۓ نکلی ہے۔ اور اس دوران اس کو مردوں کی جانب سے جس رویۓ کا سامنا کرنا پڑا اس کی فلمبندی ایک خفیہ کیمرے کی مدد سے کی گئی۔

اس فلم کو دیکھ کر محسوس ہوتا ہے کہ گھر سے نکلنے والی عورت کسی جنگل میں آگئی ہے جس کو ہر جانب سے جانور حریصانہ نگاہوں سے ٹٹول رہے ہیں۔ ان میں سے کوئی تو اس کو لبھانے کی کوششیں کرتے بھی نظر آۓ تاکہ اپنے مزموم مقاصد کی تکمیل کر سکیں۔ کچھ صرف چھو کر گزرگۓ اور کچھ نے باقاعدہ آگے بڑھ کر شکار کرنے کی کوشش کی۔

یہ فلم کام کرنے والی عورتوں کے لۓ نئی نہیں ہے انہیں ہر روزکم و بیش اسی قسم کے حالات سے گزرنا پڑتا ہے۔ جس کا سبب کوئی اور نہیں معاشرے کے خودساختہ ٹھیکیدار مرد ہیں۔ عورتوں کے ساتھ یہ رویہ صرف سڑکوں اور راستوں تک محدود نہیں ہے اس کا سامنا انہیں اپنے تعلیمی اداروں، دفاتر، فیکٹریوں غرض ہر جگہ کرنا پڑتا ہے۔بدقسمتی سے اس سلوک کی مستحق وہ خواتین بھی ہوتی ہیں جو برقعہ پہن کر گھر سے نکلتی ہیں۔ اس سلوک کے لۓ ان کا صرف عورت ہونا کافی ہے۔

معاشرے کو یہ آئینہ دکھانے کا مقصد صرف اس بات کا احساس دلانا ہے کہ گھر سے باہر نکلنے والی عورت کسی مرد کی ہی بہن بیٹی یا ماں ہوتی ہے۔ اس کے ساتھ بدسلوکی کرنے سے قبل اپنی بہن بیٹی کا خیال ضرور کر لینا چاہیۓ۔

 

 

To Top