پاکستان کرکٹ بورڈ کا سال 2017 میں نیا کارنامہ

پاکستان کرکٹ بورڈ اس وقت اپنی بقا کی جنگ لڑ رہا ہے ۔ لشکر جھنگوی کی جانب سے سری لنکن ٹیم پر حملے کے بعد تمام بین الاقوامی ٹیمیں سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے پاکستان آکر کھیلنے سے انکار کر چکی ہیں ۔ دوسری جانب پاکستان انڈیا کشیدگی کے سبب پاکستان انڈیا جو کہ ایک دوسری کے روایتی حریف بھی تھے ایک دوسرے کے ساتھ کھیلنے سے انکار کر چکے ہیں ۔ان تمام حالات میں پاکستان کرکٹ جس کا ڈومیسٹک سیٹ اپ پہلے ہی مضبوط نہ تھا تیزی سے تنزلی کا شکار ہوتا نظر آرہا ہے ۔جس کا ثبوت ہماری قومی کرکٹ ٹیم کی آسٹریلیا میں شرمناک شکست بھی ہے ۔

5

ایسے موقعوں پر پی ایس ایل  کا انعقاد ایک اچھی کوشش کی صورت میں سامنے آئی ہے ۔ اس کے سبب ڈومیسٹک پلئیر سامنے آئیں گے ۔ان کھلاڑیوں کو بین الاقوامی کھلاڑیوں کے ساتھ نہ صرف کھیلنے کا موقع ملے گا بلکہ اس کے ساتھ ساتھ بہت کچھ سیکھنے کا بھی موقع ملے گا جو کہ پاکستان کرکٹ کے ڈھانچے کو مضبوط کرنے کا سبب بن سکتا ہے ۔

نو فروری سے شروع ہونے والے پی ایس ایل کے مقابلوں کا آغاز پچھلی دفعہ کی طرح دبئی میں ہو گا لیکن اس دفعہ پی سی بی کے سربراہ نجم سیٹھی کی جانب سے ایک خوشخبری سننے کو ملی ہے کہ اس دفعہ سات مارچ کو ہونے والا فائنل قذافی اسٹیڈیم لاہور میں کھیلا جاۓ گا ۔شائقین کرکٹ اس اعلان کو بہت جوش و خروش سے دیکھ رہے ہیں ۔

8

پی ایس ایل کے اس دوسرے سیزن کی افتتاحی تقریب کا انعقاد 9 فروری کو دبئی میں کیا جاۓ گا۔ پی سی بی اس تقریب کو یادگار بنانے کے لۓ پر عزم ہے ۔اس تقریب کی میزبانی کا قرعہ فہد مصطفی کے نام نکلا ہے اس کے علاوہ علی ظفر اور شہزاد راۓ اپنے  سروں کا جادو چلائیں گے۔

9

اس بار بھی اس ٹورنامنٹ میں پانچ ٹیمیں مقابلے میں حصہ لیں گی ۔جن میں سے پچھلی دفعہ کی فاتح اسلام آباد یونائٹڈ کی کپتانی کا سہرا مصباح الحق کے سر ہے اور پشاور زالمی کے کپتان ڈیرن سیمی ہوں گے ، کوئٹہ گلیڈیٹر کی سربراہی سرفراز احمد کریں گے ،کراچی لائن کے کپتان ہوں گے سنگاکارا ،جب کہ لاہور قلندر کو لیڈ کریں گے بریڈن میکلم ۔

شائقین کرکٹ بے صبری سے اس ایونٹ کا انتظار کر رہے ہیں ۔ امید ہے کہ پچھلی دفعہ کی طرح اس بار بھی ان کو مایوسی نہیں ہوگی۔

پاکستان سپر لیگ کے دیوانوں کو”تیار ہیں” سنتے ہی علی ظفر کی یاد ستانے لگی

To Top