انٹرنیٹ کے اس انوکھے استعمال نے عام صارفین کو حیرانی میں ڈال دیا

انٹرنیٹ نے پوری دنیا کو سمیٹ کر ایک مٹھی میں بند کر دیا ہے ہر چیز اور ہر معلومات ہماری انگلیوں کی پوروں تلے موجود ہے انٹرنیٹ کے ان بڑھتے ہوۓ اثرات نے زندگی کے بنیادی ڈھانچہ کو مکمل طور پر بدل کر رکھ دیا ہے ۔

مشرقی اقدار جو کہ اپنی مضبوطی کے لۓ مشہور تھیں ان کے اندر بھی  انٹرنیٹ تبدیلی کا سبب بنتا جا رہا ہے ۔اگرچہ ترقی سے انکار نہیں کیا جاسکتا مگر یہ لازم ہے کہ اقدار کا دامن بھی ہاتھ سے نہ چھوڑا جاۓ.

کھانا پکانے کے دوران

1

پہلے لڑکیاں جب کھانا پکانا سیکھنے لگتی تھیں تو خاندان کی بزرگ خواتین کی رفاقت اختیار کرتی تھیں جو کہ نہ صرف کھانا پکانے کے اسرار و رموز سکھاتی تھیں بلکہ کئی ٹوٹکے اور گر کی باتیں ساتھ ساتھ بتاتی جاتی تھیں مگر آج لڑکیاں بزرگوں کی صحبت اختیار کرنے کے بجاۓ انٹرنیٹ کے ذریعے ریسیپیز حاصل کر لیتی ہیں اور ٹوٹکوں کے لۓ زبیدہ آپا تو انٹرنیٹ پر موجود ہی ہوتی ہیں

زبان دانی کے لۓ

09-9

ماضی میں ہم سب دو لحیم شحیم کتابوں سے تو ضرور واقف ہوں گے ایک کا نام لغت اور دوسری کا نام ڈکشنری تھا اردو اور انگریزی کے اساتذہ خصوصی طور پر ان کے استعمال کے طریقے سکھاتے تھے پھر ان میں سے لفظوں کو زبانی یاد کرنے کے مقابلوں کا انعقاد ہوتا تھا۔

جس کے سبب آج بھی پرانے لوگوں کی یاداشت میں کئی الفاظ موجود ہیں جن کا استعمال وہ بوقت ضرورت کر سکتے ہیں مگر آج کے دور میں انٹرنیٹ کے سبب لغت کی جگہ گوگل بابا نے لے لی ہے جس کے سبب بچوں کی زبان دانی محدود اور گوگل بابا کی لامحدود ہوتی جارہی ہے

رشتوں کی جانچ پڑتال کے لۓ

3

مشرقی معاشرے میں شادی بیاہ اور اس سے جڑے رسوم و رواج انتہائی اہمیت کے حامل رہے ہیں لڑکی کو دیکھنے اور پسند کرنے سے لے کر ولیمے تک ہر ہر لمحہ اپنے اندر ایک کشش اور خوبصورتی لۓ ہوۓ ہوتا ہے۔

پہلے رشتہ آتا تھا تو بزرگ خصوصی طور پر فعال ہوجاتے تھے اور ہر طرح سے اس کی چھان پھٹک کی جاتی تھی مگر اب انٹرنیٹ کے سبب لڑکے کی تصویر مانگی جاۓ تو جواب ملتا ہے اس کے فیس بک اکاونٹ سے دیکھ لیں کیا کرتا ہے اس کی آئی ڈی سے چیک کر لیں پہلے سے شادی شدہ تو نہیں اس کا اسٹیٹس چیک کرلیں غرض ہر شے انٹرنیٹ پر موجود ہے ۔

سیروتفریح کے دوران

imran-khan-sons

اپنے خاندان کے ساتھ وقت گزارنے کا بہترین ترین طریقہ سیر وتفریح کا پروگرام سمجھا جاتا تھا جس کا اہتمام خصوصی طور پر کیا جاتا تھا۔

اس کے لۓ ایسی جگہ کا انتخاب کیا جاتا تھا جہاں ہر عمر کے لوگوں کی دلچسپی کا ساماں موجود ہو اور شہر کی بھیڑ بھاڑ سے دور خاندان کے ساتھ وقت گزارا جا سکے مگر اب سب سے پہلے تو یہ دیکھا جاتا ہے کہ جہاں جایا جا رہا ہے وہاں انٹرنیٹ کے سگنل بھی آتے ہیں یا نہیں ؟

بچوں کے کھیل

4

بچہ اپنی زندہ دلی اور معصومیت کے سبب مشرق اور مغرب دونوں طرف محبتوں کے حقدار ہوتے ہیں ان کی چہچہاہٹ کو زندگی سے تعبیر کیا جاتا تھا ان کے سبب کھیلوں کے میدان ،گلی محلوں میں رونق ہوا کرتی تھی اکثر نۓ تعلقات کا سبب یہی بچے بنا کرتے تھے۔

مگر آج بچوں کی جگہ پر خاموش بت نظر آتے ہیں جو کہ گراونڈ جا کر کھلی ہوا میں سانس لینا بھول چکے ہیں اور ہم بھی ان کو گھر کے اندر زیادہ محفوظ سمجھتے ہوۓ اسی پر خوش ہیں۔

To Top