زندگی میں یہ موقع ہر لڑکی کی زندگی میں آتا ہے جب وہ اپنے بابل کا انگنا چھوڑ کے ایک نئے آشیاں میں قدم رکھتی ہے۔ اس وقت ہر فرد اس لڑکی کے اچھے نصیب کے لئے دعاگو ہوتا ہے۔ سہیلیاں بھی اپنی سکھی کے دولہے راجا کو پہلے دیکھنے کے لۓ بے تاب ہوتی ہیں، اور پھر اگلی صبح گھر کے بڑوں کے ساتھ ناشتہ لے جاتے ہوۓ سہیلی سے ملتے ہی پہلا سوال یہی پوچھتی ہیں کہ بول ری سکھی کیسا ہے تیرا سجنا؟
اب وہ سجنا چونکہ شوہر میں تبدیل ہوجاتا ہے اور پھر یہ اس لڑکی کا نصیب کہ اسے کس قسم کا شوہر ملتا ہے۔ جی ہاں! ہمارے ہاں شوہر کی بہت سی اقسام پائی جاتی ہیں، جن کو ان کی بیگمات سے ذیادہ کوئی نہیں جانتا ۔ اپنی سکھیوں سے پوچھے گئے اس سوال کے جواب کی روشنی میں شوہروں کی کچھ اقسام بیان کی جارہی ہیں۔
ساس نما شوہر
یہ شوہروں کی سب سے خطرناک قسم ہے ۔ ان کو آپ کے کئے گئے ہر کام میں کیڑے نکالنے کی ٹریننگ خصوصی طور پر اپنی ماں سے ملی ہوتی ہو ۔ ایسے شوہر کو خوش کرنا مشکل ہی نہیں نا ممکن ہے۔
ہیرو جیسا شوہر
ایسا شوہر بیوی کے لۓ چوبیس گھنٹے کا امتحان ہوتا ہے ۔ گھر پر ہو تو اس کے کپڑے استری کرتے کرتے خود کو بیوی کم اور لانڈری والی ذیادہ سمجھنے لگتی ہیں۔ اور جب گھر سے باہر ہو تو یہ فکر چین لینے نہیں دیتی کہ دوسری عورتیں دیکھ رہی ہوں گی اور کیا پتہ عاشق بھی ہو جائیں۔
سگھڑ شوہر
ایسے شوہر ویسے تو بہت اچھے ہوتے ہیں، آپ کے ہر کام میں آپ کا ہاتھ بٹاتے ہیں، سب جاننے والے آپ کو دنیا کا خوش نصیب ترین انسان سمجھتے ہیں مگر ایسے شوہر کے ساتھ زندگی گزارنے کا سب سے بڑا نقصان یہ ہوتا ہے کہ انسان اپنے آپ کو مستری کے پاس کام کرنے والا چھوٹا سمجھنے لگتا ہے۔
رومینٹک شوہر
یہ شوہر شادی سے پہلے ہر لڑکی کا خواب ہوتا ہے اور شادی کے بعد سر کا بخار ہوتا ہے ۔ ایسے شوہروں کو ہر وقت ہر کام کے لئے اپنی بیوی چاہئیے ہوتی ہے ۔ ایسے شوہر ذیارہ سوشل نہیں ہوتے اور بیوی سے بھی یہی توقع رکھتے ہیں ۔ ایسے شوہروں کی بیویاں میکے آنے کو قید سے رہائی یا چھٹیوں سے تعبیر کرتی ہیں ۔
اب سکھی اس کا فیصلہ آپ خود کریں کہ آپ کا ساجن کیسا ہے؟
کورونا وائرس سے لڑنے کے لیے کپتان کی ٹائیگر فورس میدان میں اترے گی