حمزہ علی عباسی – جذبات جب زباں بن جائیں

جذبات جب زبان بن تو اکثر بہت تلخ لگتے ہیں. ایسا ہے کچھ بول نیوز ہیڈ کوارٹر کے اینکر حمزہ علی عباسی کے ساتھ ہوا جب پانچ ستمبر کے پروگرام میں انہوں نے جذبات کی زد میں آکر کچھ تلخ الفاظ کہہ ڈالے جو کے سننے میں بہت نا مناسب تھے لیکن سننے والوں نے ان الفاظ کو سیاق و سبق سے ہٹ کر صرف الفاظ کے لغوی معنی دیکھے لیکن ان الفاظ کے پیچھے چھپے لاکھوں روہنگیا مسلمانوں کو ملنے والی ازیت ناک موت کے لیے حمزہ علی عباسی کا غم و غصّہ نظر نہ آیا.

https://www.youtube.com/watch?v=Z0L0VUF8xZk

ہم خود بظا اوقات جذبات میں اس قدر آگے نکل جاتے ہیں کہ بھول جاتے ہیں کب کہا اور کس سے بات کر رہے ہیں  اور یہی کچھ حمزہ علی عباسی کے ساتھ بھی ہوا وہ روہنگیا کے مسلمانو کے دکھ کو لے کر اس قدر جذباتی ہوگے کے بھول گئے کے وہ ٹی وی اسکرین پر موجود ہیں ور لاکھوں لوگ انھے سن رہے ہیں ور یہی ان کا جرم ٹھرا.

وہ لوگ جو آج بہت سی سماجی رابطے کی ویب سائٹ جیسے فیس بک ور ٹویٹر پر حمزہ علی عباسی سے غم  و غصّے کا اظہر کر رہے ہیں اور انھے جس قدر برا بھلا کہ رہے ہیں انھے بھی اپنے الفاظ پر غور و فکر کی ضرورت ہے کے جس بات کے لیے وہ حمزہ کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں وہ کام اب وو خود کہ رہے ہیں.

اس  مضمون کو لکنے کا مقصد صرف صرف یہ ہے کے اگر ہم کسی کی غلطی پر تنقید کر رہے ہو تو وو تنقید براے اصلاح ہونی چاہیے نہ کے ننقید براے تنقید . شک

 

To Top